گوادر ماسٹر پلان کے تحت 25 سو ایکڑ اراضی پر مشتمل سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ تشکیل دی گئی ہے ۔ 280 کلومیٹر روڈ نیٹ ورک بنائے گئے ہیں،150 بیڈز پر مشتمل 30.5ملین ڈالر کی لاگت سے پاک چائنا فرینڈ شپ ہسپتال زیر تعمیر ہے۔ سیاحت کے فروغ کیلئے ملکی و غیر ملکی فرمز سے بڈز طلب کئے گئے ہیں جو کہ ٹورزم پر ایک جامع پلان واضح کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی مجیب الرحمن قمبرانی نے گوادر نیشل کانفرس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے بعد گوادر واحد شہر ہے جو کہ ماسٹر پلان کے تحت تعمیر و ترقی کا عمل عالمی معیار کے تحت آگے بڑھایا جا رہا ہے، گوادر میں پانی کی فراہمی کے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے اس ضمن میں دو ڈیم شادی کور اور سوڈ ڈیم مکمل کرکے انھیں پائپ لائنز کے ذریعے شہر کے ساتھ منسلک کیے گیے ہیں ۔ اور اس وقت شہر کے اندر پرانی ڈسٹری بیوشن لائنز کو تبدیل کررہے ہیں ۔ گوادر شہر کو ماحول دوست بنانے کیلیے یہاں سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائی ہے تاکہ گوادرکے سوریج کا پانی ساحل کو گندا کرنے کے بجائے دوبارہ آبادکاری کیلیے استمعال کے قابل ہو۔
جی ڈی اے ہسپتال کو ملک کے مایا یہ ناز ہسپتال انڈس ہسپتال کراچی کے تحت لایا جا رہا ہے جس کے بعد یہاں کے لوگوں کو اعلیٰ قسم کے علاج معالجہ کی مفت سہولیات دستیاب ہونگی ۔جی ڈی اے ماہی گیر اور ماہی گیری کی ترقی کیلئے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے جس میں پدی زر میں جیٹی کی تعمیر، بوٹ میکنگ کی صنعت کی ترقی اور گنز میں فلوٹنگ جیٹی کا قیام شامل ہیں جبکہ سربندر اور پشکان میں فشنگ جیٹی تعمیر کی گئی ہیں۔ اعلیٰ تعلیم اور ٹیکینکل تعلیم کی فراہمی کیلئے مختلف انسٹیٹوٹ قائم کئے گئے ہیں۔ جس میں پاک چائنا فرینڈ شپ ٹیکنیکل انسٹیوٹ ، گوادر انسٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور جی ڈی اسکول شامل ہیں پبلک پارٹنر شب کے تحت گوادر کے خوبصورت ساحل پر کراچی کے دو دریا کے طرز پر ریزورٹ اور سی فوڈ اسٹریٹ بنائے جائنگے اور ٹورزم کے فروغ کیلئے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبوں پر کام کیا جائیگا ۔